Thursday, 30 May 2013

برطانیہ میں مسجد کے نمازیوں کا بہترین حسن سلوک



لندن: (آن لائن) برطانیہ میں ایک مسجد کے نمازیوں نے مسلمانوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والے انگلش ڈیفنس لیگ نامی انتہا پسند تنظیم کے مظاہرین کو اپنے بہترین حسن سلوک سے انہیں اپنا رویہ تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک برطانوی مسجد پر اس وقت داد و تحسین کی بھرمار کی گئی جب اس نے انگلش ڈیفنس لیگ نامی انتہا پسند تنظیم کے مظاہرین کو بسکٹ اور چائے پیش کی۔ یارک کی بل لین مسجد میں ای ڈی ایل کے چھ مظاہرین مسجد کے سامنے احتجاج کرنے کے لیے پہنچ گئے۔ جب مسجد کے نمازیوں کو مظاہرے کے بارے میں پتا چلا تو ایک سو کے قریب افراد وہاں پہنچ گئے اور انھیں مسجد کے اندر بلا لیا اور نمازیوں کے ساتھ فٹ بال کھیلنے کی دعوت دی گئی۔ اس حوالے سے یارک کے آرچ بشپ جان سینٹامو نے کہا کہ مسجد کی طرف سے ردِعمل ’زبردست‘ تھا۔ انھوں نے کہا کہ چائے، بسکٹ اور فٹ بال بہت زبردست ہیں اور جب متشدد اور انتہا پسند خیالات کو منتشر کرنا ہو تو یہ یارک شائر کی مخصوص سوغات ہیں۔ اس علاقے کے کونسلر نیل بارنز نے کہا کہ میں کبھی یہ بات نہیں بھلا سکوں گا کہ یارک کی ایک مسجد نے غصے اور نفرت کا مقابلہ امن اور گرم جوشی سے کیا۔ میں یہ منظر کبھی نہیں بھلا سکوں گا کہ ایک مسلمان نے ایک مظاہرہ کار کو مکمل خلوص کے ساتھ چائے پیش کی۔ جب ای ڈی ایل نے اپنے فیس بک پیج پر حامیوں کو مسجد کے باہر جمع ہونے کے لیے کہا تو علاقے میں تشویش بڑھ گئی تھی۔ امام عابد سالک نے کہا کہ کچھ لوگ مظاہرہ کرنے آئے تھے لیکن جب وہ پہنچے تو مسجد سے کچھ لوگ باہر چلے گئِے اور ان کے ساتھ بات چیت کرنے لگے۔ کچھ لوگ چائے اور بسکٹ لے کر باہر چلے گئے۔ وہ 30 سے 40 منٹ تک باتیں کرتے رہے اور پھر اندر آ گئے۔ یہ بہت خوب صورت چیز تھی

No comments:

Post a Comment