Monday 7 October 2013

جھوٹ، فراد اور دھوکے کا کاروبار: اوریا مقبول جان


6 comments:

  1. Bohoot Khoob Janaab Islam Main to Koi Bankari ka Nizam hi mojod nahi hay

    ReplyDelete
    Replies
    1. Sorry....I couldn't understand ur comment....???

      Delete
    2. محترم شاہ صاحب! یہ بات درست نہیں، اگر مذہبی پیشوائیت نے اسلام کو چھپا رکھا ہے تو اس کا الزام آپ خدا کو نہیں دے سکتے۔ ذرا ملاحظہ فرمایئے۔
      https://www.facebook.com/pages/Nijaatofficial/120830098096849

      Delete
  2. Good Information...thx sir .....ill share this right away

    ReplyDelete
  3. ہم سود کی مخالفت اس لیے نہیں کرتے کہ یہ ایک مذہبی معاملہ ہے، بلکہ اس لیے کرتے ہیں کہ یہ معاشرے کیلئے مہلک ہے، طبقاتی امتیاز پیدا کرتا ہے اور امیر کو امیر تر غریب کو غریب تر کرتا چلا جاتا ہے، ربوٰکا صحیح تر ترجمہ کیپیٹل ازم ہے۔ اس اعتبار سے ہر وہ دولت سود ہے جو کسی ایسے اثاثے کے ذریعے حاصل کی جائے جو کسی دوسرے فرد یا ادارے کی تحویل و اختیار میں دے دیا گیا ہو۔ یوں بینک کے سود کے علاوہ جائداد کا کرایہ، زرعی زمین کا ٹھیکہ، مزارعت، مضاربت، سلیپنگ پارٹنر شپ، اور سٹاک ایکسچیج کا منافع سب سود ٹھہرتا ہے.
    اس قارونیت کا خاتمہ محض کڑھتے رہنے سے نہیں ہو گا، اس کا طریقہ صرف یہ ہے۔
    https://www.facebook.com/pages/Nijaatofficial/120830098096849

    ReplyDelete