Wednesday 15 October 2014

2014 ء میں 3 ہزار سے زائد بچوں سے بد اخلاقی ، بیشتر رشتہ داروں کی ہوس کا شکار ہوئے

لاہور(ملک خیام رفیق)صوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ بھر میں رواں سال کے دوران بچوں سے بد اخلاقی کے 3ہزار سے زائدکیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے بد اخلاقی کا شکار ہو نے والے زیادہ تر بچے خونی رشتوں کی ہی بھینٹ چڑھے۔ تفصیلا ت کے مطابق رواں سالے کے دوران صوبہ پنجاب میں بچوں سے بد اخلاقی کے 3ہزار سے زائدکیسزسامنے آئے ہیں جبکہ جو واقعات رپوٹ نہیں ہو ئے ان کی تعداد ان سے کہیں زیادہ ہے ۔گھر میں کام کرنے والی کمسن بچیوں کے ساتھ بد اخلاقی کے واقعات میں بھی خطر ناک حد تک اضا فہ ہو رہا ہے ۔مجرموں کو سزاء نہ ملنے کی وجہ سے دیگر جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بھی بڑ رہے ہیں۔جس کی ایک مثال ڈیفنسbکے علاقہ میں دوروز قبل گھر کے مالک کی 10سالہ بچی سے زیادتی کا واقعہ ہے ۔اسی طرح کا ایک واقعہ مغل پور ہ میں پیش آیا جہاں سے ایک پانچ سالہ بچی سنبل کو اغوا کر لیا گیا اور بعد ازاں انتہائی درندگی کے ساتھ بد اخلاقی کرکے گنگا رام ہسپتال کے باہر پھینک دیا گیا۔بچی کو ایک سکیورٹی گارڈ اٹھا کر ہسپتال لے گیا جہا ں اس کو ڈاکٹروں کی ٹیم نے طبی امداد فراہم کی ،میڈیا پر یہ خبر نشر ہوتے ہی پورا ملک سکتے میں آگیا ،بچی کے والدین کو بھی میڈیا پر خبر نشر ہونے پر اس کا سراغ ملاتاہم بعد میں ہونے والے واقعات نے سارے کیس کو الجھا دیا۔ عصمت دری کے ایسے واقعات بھی سامنے آئے ہیں جن میں سرکار ی اہل کا ر ملوث پائے گئے ہیں اور ا ن پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔ ان جیسے واقعات کو کنٹرول کر نے کے لئے مجروموں کو سخت سے سخت سزاء دینے کی ضرورت ہے ۔

No comments:

Post a Comment