شاید ہی عام لوگوں کو معلوم ہو کہ پاکستان
کے علاقے پارہ چنار میں لڑی جانے والی جنگ صرف ایک نعرے سے شروع ہوئی تھی
نعرہ تھا “یزید(لعنتی) زندہ باد اور حسین مردہ باد( نعوزباللہ) اس نعرے نے
ایک لمبی جنگ کا آغاز کردیا۔ جو یزید کے پیروکار تھے وہ یزیدی قافلے میں
شامل ہوگئے اور تمام حسینی ایک حسینی قافلے میں شامل ہوگئے۔ پارہ چنار میں
لگنے والے اس نعرے کے بعد پورے پاکستان میں اتنا شدید رد عمل سامنے آیا کہ
بعذ شیعہ سُنی حکومتی ارکان اور ہیومن رائٹس کے ایوانوں میں بھی اس نعرے کا
رد عمل دیکھا گیا پارہ چنار کے شیعہ نوجوانوں نے اس نعرے کے بعد اتنا شدید
رد عمل دیا کہ شاید ہی اب وہاں کسی یزیدی کو سر اُٹھانے کی ہمت ہوں۔ البتہ
یہ نعرہ یزید زادے اپنی نجی محفلوں میں لگاتے رہتے ہے مگر اس غلیظ نعرے کی
گونج بہت کم پبلک پوائنٹ میں نظر آئی۔
اچانک کل اس نعرے کی گونج پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی کی مرکزی جامع میں سُنی گئی۔ گزشتہ دنوں شیعہ طلباء تنظیموں کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی میں یوم امام حسین کا انعقاد کیا گیا تھا۔ صبح8 بجے شیعہ کلنگ کو نمائندے نے یہ خبر دی کہ زرائع بتاتے ہے کہ اسلامی جمیعت طلباء آج ہونے والے یوم حسین کو روکنے کی کوشش کریں گی اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ ان تمام شرپشندی کے واقعات کو جماعت اسلامی کے مقامی بدمعاش خود دیکھے گے۔ تقریباَ 10 بجے خبر آئی کہ جس گراونڈ میں یوم حسین ہونا ہے وہاں جمیعت کے غنڈوں کا قبضہ ہوگیا ہے اور یہ بھی خبر دی گئی کہ ان غنڈوں کہ پاس اسلحہ بھی موجود ہے۔ شیعہ کلنگ نے اُس وقت تمام معاملات بتانے سے اجتناب کیا کیونکہ ڈر تھا کہ کہی یہ نا کہہ دیا جائے کہ شیعہ کلنگ پر امن ماحول میں خواہ مخواہ ٹینشن پھیلا رہا ہے۔
جب شیعہ طلباء کا وفد اُس گراونڈ کی جانب بڑھا جہاں یوم حسین کا انعقاد کیا گیا تو جماعت اسلامی کے مقامی رہنما کی سربراہی میں جمیعت کے غنڈوں نے فائرنگ اور پتھراو شروع کردیایزید کے فرزندوں نے امام حسین ع کی شان میں گستاخانہ نعرے لگانا شروع کر دیئے اور شیعہ طلبہ پر بے رحمانہ تشدد شروع کر دیا۔ جمعیت کے غنڈوں نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی، جمعیت، لیاقت بلوچ کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ وہ جامعہ پنجاب میں یوم حسین ع کی تقریب کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، یوں آتشی اسلحہ، ڈنڈوں اور پتھروں سے جمعیت کے غنڈوں نے درجنوں شیعہ طلبا ء کو زخمی کر دیا۔ جمعیت کے غنڈوں نے یزید(لعنتی) زندہ باد اور حسین مردہ باد( نعوزباللہ) کے نعرے لگانا شروع کردیے جو کھلم کھلا اسلامی عقائد اور شعار اسلام کی توہین ہے
البتہ شیعہ طلباء کے ایک رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں اور نہ کسی ایک فرقہ کی ملکیت ہے، ہم کسی کی اجارہ داری قبول نہیں کریں گے اور آئندہ یوم امام حسین ع بھرپور طاقت کے ساتھ منعقد کیا جائے گا۔
ان تمام واقعات کے بعد اس بات کا اندازہ ہوگیا ہے کہ اسلامی جمعیت طلباء مکمل شیعہ دُشمنی پر چل رہی ہے اور ہمیں یہ بات کبھی بھولنی نہیں ہے۔
اچانک کل اس نعرے کی گونج پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی کی مرکزی جامع میں سُنی گئی۔ گزشتہ دنوں شیعہ طلباء تنظیموں کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی میں یوم امام حسین کا انعقاد کیا گیا تھا۔ صبح8 بجے شیعہ کلنگ کو نمائندے نے یہ خبر دی کہ زرائع بتاتے ہے کہ اسلامی جمیعت طلباء آج ہونے والے یوم حسین کو روکنے کی کوشش کریں گی اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ ان تمام شرپشندی کے واقعات کو جماعت اسلامی کے مقامی بدمعاش خود دیکھے گے۔ تقریباَ 10 بجے خبر آئی کہ جس گراونڈ میں یوم حسین ہونا ہے وہاں جمیعت کے غنڈوں کا قبضہ ہوگیا ہے اور یہ بھی خبر دی گئی کہ ان غنڈوں کہ پاس اسلحہ بھی موجود ہے۔ شیعہ کلنگ نے اُس وقت تمام معاملات بتانے سے اجتناب کیا کیونکہ ڈر تھا کہ کہی یہ نا کہہ دیا جائے کہ شیعہ کلنگ پر امن ماحول میں خواہ مخواہ ٹینشن پھیلا رہا ہے۔
جب شیعہ طلباء کا وفد اُس گراونڈ کی جانب بڑھا جہاں یوم حسین کا انعقاد کیا گیا تو جماعت اسلامی کے مقامی رہنما کی سربراہی میں جمیعت کے غنڈوں نے فائرنگ اور پتھراو شروع کردیایزید کے فرزندوں نے امام حسین ع کی شان میں گستاخانہ نعرے لگانا شروع کر دیئے اور شیعہ طلبہ پر بے رحمانہ تشدد شروع کر دیا۔ جمعیت کے غنڈوں نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی، جمعیت، لیاقت بلوچ کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ وہ جامعہ پنجاب میں یوم حسین ع کی تقریب کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، یوں آتشی اسلحہ، ڈنڈوں اور پتھروں سے جمعیت کے غنڈوں نے درجنوں شیعہ طلبا ء کو زخمی کر دیا۔ جمعیت کے غنڈوں نے یزید(لعنتی) زندہ باد اور حسین مردہ باد( نعوزباللہ) کے نعرے لگانا شروع کردیے جو کھلم کھلا اسلامی عقائد اور شعار اسلام کی توہین ہے
البتہ شیعہ طلباء کے ایک رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں اور نہ کسی ایک فرقہ کی ملکیت ہے، ہم کسی کی اجارہ داری قبول نہیں کریں گے اور آئندہ یوم امام حسین ع بھرپور طاقت کے ساتھ منعقد کیا جائے گا۔
ان تمام واقعات کے بعد اس بات کا اندازہ ہوگیا ہے کہ اسلامی جمعیت طلباء مکمل شیعہ دُشمنی پر چل رہی ہے اور ہمیں یہ بات کبھی بھولنی نہیں ہے۔